روزانہ نفس کا محاسبہ مثبت پہلؤں سے رغبت اور منفی پہلؤں سے نفرت کو اجاگر کرتا ہے اور انسان کو رغبت دلاتا ہے کہ خدا سے تقرب حاصل کرنے کے لئے وہ اپنی غلطیوں کو درست کرے

روزانہ نفس کا محاسبہ مثبت پہلؤں سے رغبت اور منفی پہلؤں سے نفرت کو اجاگر کرتا ہے اور انسان کو رغبت دلاتا ہے کہ خدا سے تقرب حاصل کرنے کے لئے وہ اپنی غلطیوں کو درست کرے



12/8/2018


مرجع مسلمین و جہان تشیّع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین النجفی دام ظلہ الوارف نے اپنے مرکزی دفتر نجف اشرف میں ملاقات کو آئےعراق اور بیرون عراق سے آئے  مختلف وفود خصوصا حرم حضرت عباس علیہ  السلام کے وفد سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ روز مرّہ کی زندگی اور معاشرے میں اسکے رویے میں انسان کو مثبت تبدیلی کی اہمیت اوراسکو مجسم کرنے کی واقفیت ہونی چاہئے تاکہ وہ اس میں اور بہتری لاسکے اور نتیجتا ً اسے خدا کاتقرب حاصل ہو۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے ارشاد فرمایا کہ ہمیں مقامات مقدسہ اور عتبات عالیات  میں جو حاضری کا موقع نصیب ہوتا ہے اسے اپنے نفس میں پہلے پھر اپنے معاشرے میں مثبت  تبدیلی  کے لئے خدا کی جانب سے ایک حَسین موقع شمار کرنا چاہئے اور واضح رہے کہ ائمہ اہلبیت علیہم السلام نے محاسبہ نفس کی تاکید فرمائی ہے بلکہ معصوم ؑ سے روایت ہے کہ جو اپنے نفس کا کم از کم ایک مرتبہ روزانہ محاسبہ نہیں کرتا وہ ہمارا نہیں ہے۔
مقامات مقدسہ اور عتبات عالیا ت میں خدمت انجام دینے والوں کے متعلق مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے فرمایا کہ ضروری  ہے کہ ائمہ اہلبیت علیہم السلام کے صفات اور اخلاق کے سانچے میں خود کو ڈھال کراوراسکی روشنی میں خدمت  انجام دیں اور خندہ  پیشانی سے آنے والے زائرین کا استقبال کریں اور زیادہ سے زیادہ انکی خدمت کریں تاکہ آپ  اہل بیت علیہم السلام کے دین کی جانب لوگوں کو دعوت دینے والوں میں شمار کئے جائیں۔

ٹیلیگرام کے نجفی چینل کو جوائن کریں


بھیجیں
پرنٹ لیں
محفوظ کریں