مرکزی دفترمر جع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی زیرنگرانی بین الحرمین کربلاء مقدسہ میں جشن صبرووفا کا انعقاد

مرکزی دفترمر جع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی زیرنگرانی بین الحرمین کربلاء مقدسہ میں جشن صبرووفا کا انعقاد



15/4/2019


مرکزی دفترمرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کی زیر نگرانی  وبتعاون حرم حضرت امام حسین علیہ السلام و حرم حضرت عباس علیہ السلام  و ادارہ بین الحرمین گذشتہ سات سالوں  کی طرح امسال بھی بمناسبت ولادت حضرت امام حسین علیہ السلام و حضرت عباس علیہ السلام  ۳ شعبان المعظم  ۱۴۴۰ ہجری موافق ۹ اپریل ۲۰۱۹انجمن غلامان سیدہ زینب علیہا السلام لکھنؤ ہندوستان کی جانب سے بین الحرمین میں عالمی جشن صبر و وفا کا انعقاد کیا گیا۔ 

جشن کا آغاز تلاوت کلام ربانی سے ہوا بعدہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید شمیم الحسن صاحب قبلہ نے افتتاحی تقریر فرمائی،حرم حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے حجۃ الاسلام سید عدنان جلو خان دام عزہ نےسامعین کو خطاب کیا اور مومنین کی خدمت میں ادارہ حرم حضرت عباس علیہ السلام کا پیغام پہنچایا جشن میں پوری دنیا سے آئے ہوئے اردو داں زائرین نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی جشن میں ہندوستان و پاکستان سے آئے ہوئے شعرائے کرام نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ 

جشن کے مشارکین کو خطاب کرتے ہوئے مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کے فرزند حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی دعائیں و نصیحتیں جشن کے مشارکین تک نقل فرمائی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں موجود مجمع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ اس وقت  خاک شفا سے معطر فضا میں سانسیں لے رہے ہیں اورآپ  اس شہر میں ہیں کہ جس پردنیا کےکسی شہر کا قیاس نہیں کیا جاسکتا بلکہ آسمانوں سے اسکا قیاس کیا جاتا ہے، آپ اس مظلوم شہید کےجوارمیں ہیں کہ جس پر کسی بہادر کا قیاس نہیں کیا جاسکتا بلکہ انبیاء علیہم السلام کا ان پر قیاس کیا جاتا ہے،  ہم اس شہید کےجوار میں ہیں کہ جنکے لئے پہلی مجلس عزا کا انعقاد انکی ولادت کے ہی موقع پرخود نبی اکرم ص نے کیا تھا۔ 

  حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نےاپنے خطاب میں مجمع سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ غورو فکرکریں کہ آخرجناب آدم و جناب نوح علیہما السلام نے حضرت امام حسین علیہ السلام پر کیوں گریہ فرمایااوراسکی کیا وجہ تھی؟ آخر  نبیوں نے قربانی حضرت امام حسین علیہ السلام کی تاسی  کیوں کی؟ یہ سب کچھ خدا کے حکم سے تھا خدا نے ان نبیوں  کوحضرت امام حسین علیہ السلام کی عظمت ومنزلت سے آگاہ کردیا تھااوراس عظیم ولازوال دور سے آگاہ کردیا تھاکہ جس میں انکی حیات طیبہ، قربانیوں اورخون کے پاک قطروں سےدین کو ثبات ملے گااور یہ ایسی قربانی ہوگی کہ جو تاریخ بدل کر رکھ دیگی اسی لئے اس دن کی تیاری انکی ولادت کے ہی دن سے شروع ہوگئی تھی اسلئے شہادت حضرت امام حسین علیہ السلام کی قربانی کا انکی ولادت اور انبیاء علیہم السلام سے خاص ارتباط ہے۔ 

انہوں نے زائرین تک مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی نصیحت نقل کرتے ہوئے فرمایا کہ جب آپ حرم حضرت امام حسین علیہ السلام میں جائیں اور خاص کر جب ضریح مبارک کے پاس حاضر ہوں تو ایسا نہ ہوکہ آپ کی نظریں سجاوٹوں، سونےاور چاندیوں پرلگی رہ جائیں بلکہ ضریح مبار ک کے  پاس کھڑے ہوکرضریح مبارک کے اندرموجود صندوق پرنظر کریں کہ جس میں آج بھی ہمارےمظلوم امام کی پامال لاش ہے۔ 

 انہوں نے  پوری دنیا میں بسنے والے مؤمنین کرام کی صحت  و سلامتی کے لئے دعائیں کرتے ہوئے خدائےعزو جل سے  دعا فرمائی کہ زائرین بخیر وعافیت اپنے وطن پہنچیں اور انہیں اور وہ مومنین جو زیارت کے مشتاق ہیں سب کو زیارت  نصیب ہو۔  

انہوں  نےعتبات مقدسات اوراس جشن کو قائم کرنےوالوں کا شکریہ بھی ادا کیا جن کے مشترکہ جہود کے سبب ہی آج ہم  اس مقدس مقام پر جشن ولادت منا رہے ہیں۔

انجمن کے عہدیداروں نے مرکزی دفتر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بیان کیا کہ مرکزی دفتر کی سرپرستی ہمارے لئے قابل فخر ہے اور اس جشن کی کامیابی کی ضمانت ہے۔


ٹیلیگرام کے نجفی چینل کو جوائن کریں


بھیجیں
پرنٹ لیں
محفوظ کریں