مرجع عالی قدر دام ظلہ نے فرانس کے صحافیوں سے فرمایا ’’براہ راست ٹکراؤ میں کامیابی کے بعد عراق پیچیدہ مراحل سے گذر رہا ہے‘‘

مرجع عالی قدر دام ظلہ نے فرانس کے صحافیوں سے فرمایا ’’براہ راست ٹکراؤ میں کامیابی کے بعد عراق پیچیدہ مراحل سے گذر رہا ہے‘‘

19/3/2018




مرجع مسلمین و جہانِ تشیّع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین النجفی (دام ظلہ الوارف) نے اپنے مرکزی دفتر نجف اشرف میں فرانس سے آئے ہوئے صحافیوں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ عراق آج مہم اورحساس مرحلے سے گذر رہا ہے جبکہ یہ مرحلہ تعمیری ہے لیکن اسکے ساتھ ساتھ افواج عراق سے براہ راست ٹکراؤ میں شکست خوردہ دہشت گرد کہ جو معاشرے میں روپوش ہیں انکا مقابلہ کرنے کا بھی یہ مرحلہ ہے، اور یہ مرحلہ براہ راست ٹکراؤ سے زیادہ پیچیدہ ہے۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ نے بیان فرمایا کہ اقتصادی اسباب ، تیل کی قیمت میں گراوٹ، عراقی حکومت کی عاجزی اور دہشت گردوں کی طرف سے ملک اور عوامی مفادات کو نشانہ بنانے کی کوششیں ان سارے چیلنجوں کا سامنا کرنا عراقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ گذشتہ ایام میں فرانس بھی دہشت گردانہ حملوں کا سامنا کر چکا ہے لیکن امن اور اقتصادیات میں اسکی ثابت قدمی ٹھراؤکے ساتھ ساتھ اور بھی دیگر وجوہات کے سبب عراق کے مقابل اسےکم نقصان اٹھانا پڑا۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ نے مزید فرمایا کہ  دنیا کے بقیہ دوسرے ممالک کی طرح فرانس کا کردار بھی وہی ہے انہوں نے فرمایا کہ فرانس کے علاقائی تعلقات  فرانس کے سیاسی اور اقتصادی مفادات پر مبنی ہیں پھر کیا سبب ہے کہ  فرانس ترکی پر دباؤ نہیں ڈالتا کہ وہ عراق سے اپنی فوج واپس بلائے جبکہ فرانس ممالک اور عوام اور امن و سلامتی کے دفاع کے علمبردار ہونے کا نعرہ بلند کرتاہے؟
میڈیا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ  آج میڈیا حقائق کو بدلنے اور اسے تبدیل کرنے کا کام کر رہا ہے اسلئے ضروری ہوگیا ہے کہ ہر ممکنہ وسائل کا استعمال کرتے ہوئے حقائق کو آشکار کیا جائے اور عراق کو تشویشات سے محفوظ رکھا جائے۔