انسان کا اپنے نفس کا محاسبہ کرنا اسے تقوے کے مراتب پر پہچنے اور فرد کی اصلاح کے لائق بناتا ہے

انسان کا اپنے نفس کا محاسبہ کرنا اسے تقوے کے مراتب پر پہچنے اور فرد کی اصلاح کے لائق بناتا ہے

19/3/2018




مرجع مسلمین و جہانِ تشیّع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین النجفی (دام ظلہ الوارف) نے اپنے مرکزی دفتر نجف اشرف میں حرم حضرت عباس علیہ السلام کے وفد سے ملاقات میں پدرانہ نصیحتیں کرتے ہوئے انسان کے تقوی اختیار کرنے اوراسکے مراتب تک پہچنے کی اہمیت کو بیان کیا تاکہ  اسکے ذریعہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا حاصل کی جائے۔   انہوں نے مزید فرمایا کہ حضرت عباس علیہ السلام نے جوحاصل کیا ہے چاہے وہ اپنے وقت کے امام حضرت امام حسین علیہ السلام  کی اطاعت ہو یا عظیم مواقف وہ انکے (ع) تقوے  کی بلندی کا نتیجہ تھا۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ  نے زور دیتے ہوئے  فرمایا کہ ضروری ہے کہ مومنین کم از کم روزانہ ایک مرتبہ اپنے نفس کے محاسبے کی عادت ڈالیں اور اپنے روزمرہ کے رویے، اپنےفیصلوں ، اپنی عبادتوں پر غور و خوض کرے تاکہ اگر کوئی غلطی ہوئی ہو تو اسے ٹھیک کرے  اوروہ دوسری غلطیوں کا سبب نہ بنے  بلکہ اپنے ذہن میں آنے والے طرح طرح کے خیالات کا بھی محاسبہ کرے۔
انہوں نے فرمایا کہ انسان کو اپنی عقل ، اپنے دل اور اپنے اعضاء و جوارح کا محاسبہ کرے کہ کون سا عمل اس نے انجام دیا ہے اور کیا کیا اس نے سوچاہے  اسلئے کہ اسے روز قیامت خدا کے حضور میں سوالوں کا جواب دینا ہے۔
مرجع عالیقدر دام ظلہ نے مزید بیان کیا کہ   انسان کا اپنے نفس کا محاسبہ کرنا اسے تقوے کے مراتب پر پہچنے اور فرد کی اصلاح کے لائق بناتا ہے۔