ہم پاک منبر حسینی اور اسکی خدمت سے بہرحال وابستہ رہیں اور اسکے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور انکی جانب سے گھولے جارہے زہر کا خاتمہ یقینی بنائیں

ہم پاک منبر حسینی اور اسکی خدمت سے بہرحال وابستہ رہیں اور اسکے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور انکی جانب سے گھولے جارہے زہر کا خاتمہ یقینی بنائیں

23/9/2019




اگر حضرت امام حسین علیہ السلام نہ ہوتےتوآج ہمیں حقیقی اور صحیح نماز،روزے اور تمام عبادتوں کا پتہ بھی نہ ہوتا  

مرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے محرم الحرام کے پہلےعشرے میں عراق کے مختلف صوبوں میں جاکر وہاں عزاداروں سے ملاقاتیں  کی اور مرجع عالیقدر دام ظلہ الوارف کی نصیحتیں نقل فرمائی اسی ضمن میں موصوف صوبہ ذی قارپہنچے جہاں قبائل کےسربراہان، ماتمی انجمنوں سے ملاقات کی اورمجالس عزا میں شرکت فرمائی اورعزاداروں سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اگر حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جاں نثار مددگارنہ ہوتے تو آج ہمیں حقیقی اورصحیح نماز،روزے اور تمام عبادتوں کا پتہ بھی نہ ہوتا اور حق و باطل میں ہمیں تمیز بھی نہ ہوتی  ۔
 حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نےفرمایا کہ پاک منبرحسینی حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد اور ذکرکی بقا میں نہ کہ صرف کامیاب ہوا ہے بلکہ اسی پاک منبر کے ذریعہ حسینی پیغام اور حقیقی دین محمدی ہم تک پہنچا ہے لہذا لازمی ہے کہ ہم منبر حسینی سے مزید متمسک ہوکر منبر کے دشمنوں کا ڈٹ کرمقابلہ کریں   اوردشمنوں کی جانب سے منبر حسینی اورشعائر  حسینیہ کے متعلق گھولے جارہے زہر کا خاتمہ کریں۔
موصوف نےمزید بیان کیا کہ عراق  کی آزادی میں دشمن حشد شعبی اورمسلح افواج سے شکست فاش کے بعد  عراقی عوام کی طاقت اور اسکے منبع ومصادر کو نشانہ بنانے کی ناکام کوششوں میں لگا ہےاوروہ بخوبی جانتا ہےکہ انکی قوت و طاقت کا مصدر و منبع دین، شعائر حسینیہ اور مراجع کرام کے فتاوی ہیں اسلئے وہ انہیں نشانہ بنانے کی ناکام کوششیں کرتا رہتا ہےاسلئے ہمیں چاہئے کہ پاک منبر اور شعائر حسینیہ سے مزید تمسک اختیار کرکے مراجع عظام کے ارشادات کی روشنی میں دشمن کو اس مرحلے میں بھی شکست فاش کا مزہ چکھائیں۔
موصوف نے مزید بیان کیا کہ آج کی دنیا میں انحراف، آپسی کھینچ تان اور اختلافات نجاست کی طرح پھیل رہا ہے لہذا ہمیں چاہئےکہ مومنین ذاتی اختلافات کو ایک جانب چھوڑتے ہوئے آپس میں متحد رہیں تاکہ ہمارا شمار انصار حسینی کی اتباع کرنے والوں میں ہو۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے مزید بیان فرمایا کہ بہت سے لوگوں کا بس یہی کام رہ گیا ہے کہ وہ جوانوں میں شبہات اعتراضات  کو پھیلاتےرہتےہیں اور اسکےذریعہ وہ ہمارے اس حسینی معاشرے کو قیام حسینی سے الگ کرنے کی ناکام کوشش میں مشغول  ہیں۔
انہوں نے فرمایا کہ قیام حسینی جوانوں بلکہ پورے معاشرے کی تربیت کا معیارہے اورپاک منبر حسینی سے تمسک سے ہمارے معاشرے میں ایک مضبوط اور فدا کارنسل تیار ہوسکتی ہے جیسا  کہ داعشی دہشت گردوں  سے عراق کی آزادی میں اپنے خون سے ایک مثالی اور روشن تاریخ رقم کی گئی ہے جس پر پوری دنیا انگشت بدندان ہے۔
موصوف نے نماز اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی پابندی کی نصیحت فرمائی اور بیان کیا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام شہادت تک ان دونوں مہم امر کی ادائیگی میں مصروٖف رہے جبکہ جنگ کا بازار گرم تھا  اور دشمن اپنے وحشیانہ حملے کر رہا تھا اور خود امام مظلوم ؑ نےدس محرم الحرام کو اپنے ارشادات میں واضح بھی فرمایا ہے اور ظاہر ہے اس میں ہمارے لئے درس اور عبرت ہے اسلئے  ہمیں اس سے بہر حال متمسک رہنا چاہئے۔