مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی خدمت میں حرم حضرت عباس علیہ السلام میں دار القران کا خصوصی وفد

مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی خدمت میں حرم حضرت عباس علیہ السلام میں دار القران کا خصوصی وفد

2/11/2019




مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ  بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف نے مرکزی دفتر نجف اشرف عراق میں ملاقات کو آئے حرم حضرت عباس علیہ السلام میں دار القران سے متعلق خصوصی وفد سے اپنی پدرانہ نصیحتوں اورضروری ارشادات  میں جوانوں کوحقیقی اسلامِ محمدی کا پابند بننے اوراخلاق اہلبیت علیھم السلام و حضرت عباس علیہ السلام کی حضرت امام حسین علیہ السلام کی اطاعت اوران سے وفاداری کو سامنے رکھ کر خود کوان سے مزین کرنےکی نصیحت  فرمائی۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نےاس بات پرتاکید فرمائی کہ مؤمنین حق کی اتباع کرنے کے ساتھ ساتھ باطل کےخلاق حق کی نصرت بھی فرمائیں تاکہ حضرت عباس علیہ السلام کےسچے پیروکاروں میں  ہمارا شمار ہواور اس طرح سے وہ یگانہ پہچان بنائیں مؤمنین کے درمیان جسطرح حضرت عباس علیہ السلام کی انصار حسینی  میں ایک یگانہ شناخت اورپہچان ہے۔
انہوں نے جوانوں کو نصیحت کرتے ہوئےبیان کیا کہ ہمارے جوان   حقیقی اسلامِ محمدی کا پابند بننےکے ساتھ ساتھ اخلاق اہلبیت علیھم السلام و حضرت عباس علیہ السلام کی حضرت امام حسین علیہ السلام کی اطاعت اوران سے وفاداری کو سامنے رکھ کر خود کوان سے مزین کریں اور یہ بھی واضح رہےکہ قران میں صاف اور واضح فرمان خداوندی ہےکہ عبادتیں نماز،روزہ ،حضرت امام حسین علیہ السلام پر گریہ سب کے سب صرف متقین سے قبول کئے جائیں گے  اسلئےلازمی ہے کہ ہم متقی  بنیں۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے مزید فرمایا کہ مؤمنین نہ کہ صرف دین کی پابندی کریں بلکہ دین کی پابندی کے ساتھ ساتھ معاشرے میں  اسکا اظہار بھی کریں اسطرح سے وہ معاشرے کے دوسرے افراد خاص کر جوانوں کے لئے نمونہ عمل قرار پائیں گے۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نے فرمایا کہ پروردگار عالم نےظالم صدامی حکومت کہ جو دین و مذہب و اخلاق کی دشمن تھی اسکے زوال اوراسکے نظام کے خاتمے کے ذریعہ عراقیوں پراحسان فرمایا ہےلہذا عراقیوں کے لئے لازمی  ہے کہ وہ اس احسان پر خدا کا حقیقی اسلام محمدی کی پابندی، اخلاق اسلامی سے خود کو مزین کرکے اور شعائر الہیہ و شعائر حسینیہ  کو زندہ و باقی رکھ کے خدا کا شکریہ ادا کریں اور اگرایسا نہ کیا تو( اللہ نہ کرے ایسا ہو )پورے معاشرے پر صدام جیسے ظالم و مستبد جیسے کو مسلط کرکےعذاب میں مبتلا کرے گا۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے قران مجید کےحفاظ ، قراء اور اساتذہ سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ مؤمن کے لئے لازمی ہے کہ وہ قران سے محبت  اور اس پرعمل کرنے والا بنے اور اگر ایسا ہوا تو یقینا قران مجید بروز حشرایسے لوگوں کی شفاعت کرے گا اور ظاہر ہے کہ جسے قران اور اہلبیت علیھم السلام کی شفاعت نصیب ہوگی وہ جنت کے اعلی درجے میں مومنین و صالحین کے ساتھ ہوگا  اور قران سے متمسک رہنے والا دنیا و آخرت دونوں  میں سعید ہوگا۔