مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کےعراق میں وکلاء کی سالانہ کانفرنس عراق کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال

مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کےعراق میں وکلاء کی سالانہ کانفرنس عراق کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال

3/7/2018




علمائے دین حقیقی اسلام کو پیش کرنے کے اسالیب اور طریقوں میں عصر حاضر کے تقاضوں کا بھر پور خیال رکھیں۔

گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی شعبہ امور وکلاء برائےعراقیوں مرکزی دفتر مرجع مسلمین و جہان تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین النجفی دام ظلہ الوارف کی جانب سے نجف اشرف عراق میں چھٹی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا
کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام ربانی سے حجۃ الاسلام سید حاتم عمیدی صاحب نے کیا بعدہ   شہداء عراق اورخصوصا حشد شعبی و افواج عراق  کے شہداء کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت  کے بعد باقاعدہ طور پر کانفرنس نے عراق کے موجودہ صورتحال، علماء اور خصوصی طور پر مراجع کرام کے وکلاء کی ذمہ داریاں، تبلیغ دین میں اختیار کئے جانے والے اسالیب اور امت مسلمہ عموما اور خاص کر عراقیوں کو درپیش مشکلات اور انکے حلول پر تبادلہ خیال کیا۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ کے فرزند اور مرکزی  دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  فرمایا کہ حالیہ عراقی انتخابات کے بعد لازم ہو گیا ہے کہ  عدالتیں استقلال کے ساتھ  اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کریں۔  
انہوں نے بیان فرمایا کہ اس مرتبہ مرجعیت نے عراقی عوام کو واضح طور پر مطلع کر دیا تھا کہ آپ اپنے اور اپنے ملک کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے انتخابات میں امیدوارں کا انتخاب کریں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے فرمایا کہ کچھ ناکام افراد اپنی ناکامیوں کو مرجعیت سے جوڑ کر مرجعیت اور حوزہ علمیہ نجف اشرف  کو بدنام  کرنا چاہتے ہیں لہذا ہمیں بیدار رہنا چاہئے اسلئے  کہ یہ وہی آوازیں ہیں کہ جو مرجعیت  نجف کی جانب سے صادر ہوئے فتوے کے نتیجے  میں داہشی دہشت گردوں کے ساتھ شکست کھا چکے ہیں اب وہ عوام  کو ورغلا کر عراقیوں  سےاس عظیم فتح کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔
داعش کی شکست کے بعد عراق اور عراق کی عوام دشمنوں کی طرف سے مسلسل کئے جارہے  فکری عقائدی ثقافتی سیاسی حملوں کا سامنا کر رہی ہے اسلئے ضروری ہے کہ فرزندان عراق متحد ہوکر اسی انداز میں اسکا بھی سامنا کریں جسطرح دہشت گردوں کا میدان جنگ میں سامنا کر کے اسے شکست فاش دی۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے علمائے کرام، طلاب علوم دینیہ خصوصا وکلائے  کرام  کو دعوت دی کہ حقیقی اسلام کو پیش کرنے کے اسالیب اور طریقوں میں عصر حاضر کے تقاضوں کا بھر پور خیال رکھیں۔
پورے عراق سے آئے وکلاء نے اپنے اپنے نظریات  کا اظہار کیا اور مرجعیت عظمیٰ کے حضور ان پریشانیوں کو پیش کیا جس سے عراقی عوام دوچار ہے۔  
میدان جہاد میں خدمت انجام دینے والے وکلاء کے وفد نے حالیہ صورتحال سے کانفرنس کے شرکاء کو مطلع کرتے ہوئے مرکزی دفتر کا شکریہ ادا کیا اسلئے کہ خدائے عز و جل  اور امام زمانہ عج کے بعد مرجعیت کی مدد کی  وجہ سے وہ میدان جہاد میں عراق کے سورماؤں کی خدمت انجام دینے میں کامیاب  ہوئے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مرکزی دفتر کے میڈیا کے شعبے سے حاجی نصیر حسناوی  صاحب نے دین کی خدمت اور مرجعیت کے پیغام کو مؤمنین کرام تک پہونچانے میں میڈیا خصوصا سوشل میڈیا کی ضرورت اور اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ضروری ہے کہ ہم  دشمن کے ہر حملوں کو جواب دیں اسلئے کہ  دشمن ہماری جوان نسل کو حوزہ علمیہ نجف اشرف اور مرجعیت سے دور کرکے گمراہ کرنے  کی پوری کوشش میں لگا ہوا ہے۔
کانفرنس کو حجۃ الاسلام شیخ عادل زرکانی  صاحب (شعبہ امور وکلاء برائے عراق)، بصرے سے حجۃ الاسلام شیخ مثنی ربیعی صاحب، میسان سے حجۃ الاسلام شیخ قصی کمیتی صاحب، بابل سے حجۃ الاسلام سید عامر زاملی صاحب، بغداد سے حجۃ الاسلام شیخ نور ساعدی صاحب، واسط سے حجۃ الاسلام شیخ حمید کعبی صاحب، دیالی سے حجۃ الاسلام سید ضیاء الدین حسینی صاحب،  دیوانیہ سے حجۃ الاسلام سید حسن یاسری صاحب، امارہ سے حجۃ الاسلام شیخ بلاسم صاحب نے بھی خطاب کیا  
کانفرنس کے آخر میں مشارکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مرجعیت کی زیر نگرانی  وکلاء مؤمنین کی ہر ممکنہ خدمت میں حاضر رہیں گے۔