ہم اپنے سلوک و رویے اور شعور میں حسینی بنیں

ہم اپنے سلوک و رویے اور شعور میں حسینی بنیں

12/7/2025




مرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین النجفی (دام ظلہ الوارف )  کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الإسلام الشیخ علی النجفی دام عزہ  نے کربلاء مقدسہ میں واقع حسینیہ الحاج جاسم هنون میں شب عاشور منعقدہ مجلسِ عزاء میں شرکت فرمائی اور حاضرین سے خطاب فرمایا۔ 

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک، امت اور معاشرے کی اصلاح کے لیے تھی، اور یہ اصلاح ہر فرد کی روزمرہ زندگی میں بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس اصلاح کا آغاز انسان کے اللہ تعالیٰ سے تعلق  اور لگاؤ سے ہوتا ہے، پھر یہ اصلاح معاشرے میں اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب لوگ شریعت کے احکام کی پاسداری کرتے ہوئے باہمی معاملات انجام دیں۔ آخرکار، یہ اصلاح اُس وقت مکمل ہوتی ہے جب انسان اپنی ذات کی اصلاح کرے، نفس کو قابو میں رکھے اور اسے اس طریقے پر تربیت دے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو پسند ہو۔

یہی وہ مقصد ہے جسے امام حسین علیہ السلام نے اپنی مبارک تحریک کے ذریعے مجسم کیا۔

شیخ علی النجفی (دام تأییده) نے مزید فرمایا کہ امام حسین علیہ السلام، جو جوانانِ اہلِ جنت کے سردار ہیں، نے اپنی جان، اپنے اہلِ بیتؑ، اور اپنے اصحاب کی عظیم قربانیاں پیش کیں تاکہ امت کو گمراہی اور انحراف سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے اس بات کی دعوت دی کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے کردار اور شعور میں حسینی بنیں، جیسا کہ امام حسین علیہ السلام ہمیں دیکھنا چاہتے تھے اور ہیں ۔

مزید انہوں  نے شعائرِ حسینیہ کے احیاء، مجالسِ عزاء کے انعقاد، اور سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اہلِ بیت علیہم السلام کی ان روایات کا حوالہ دیا جن میں زائرینِ امام حسینؑ کی عظمت اور اللہ تعالیٰ، امام حسینؑ، اور اُن کے آباء و ابناء علیہم السلام کے نزدیک اُن کے بلند مقام کو بیان کیا گیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ ایسے مخلص اور وفادار افراد، جو خالص نیت اور سچی ولاء رکھتے ہوئے مسئلۂ حسینی کو زندہ رکھتے ہیں—جس کی مظلومیت اور شرعیت پر سب کا اتفاق ہے—ان کے نام نورانی صحیفوں میں درج ہیں۔