منبرحسینی ایک عظیم ومقدس مدرسہ ہے اسی منبر حسینی سے تمسک اور اسکی برکت سے ہی داعش پر تاریخی فتح حاصل ہوئی

منبرحسینی ایک عظیم ومقدس مدرسہ ہے اسی منبر حسینی سے تمسک اور اسکی برکت سے ہی داعش پر تاریخی فتح حاصل ہوئی

24/1/2021




مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نےحلہ میں منعقدہ مجلس کے حاضرین سےخطاب کرتےہوئےفرمایا کہ دنیا میں موجود مختلف معاشرے ہیں اور سب کی اپنی ثقافت,شناخت و پہچان ہےاور حتی المقدور اس کا دفاع کرتے ہیں اور اسکو باقی رکھنے کی پوری کوشش کرتے ہیں اوراسی دنیا میں بعض ایسے بھی معاشرے ہیں کہ جو دوسرے معاشرے کی تشخیص اور ثقافت واقدار میں دخل اندازی کرتے ہیں اور اور اپنے سیاسی اور اقتصادی مصلحت کے پیش نظر اسے  تبدیل کرنے کی کوششیں کرتے ہیں۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ  نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ عراق اپنی ایک الگ راسخ دینی، تاریخی اور ثقافتی پہچان کا مالک ملک ہے، عراق مختلف ادیان ومذاہب ، انبیاء کرام، کرامتوں اور خیرات الہیہ سے سرشار ملک ہے کہ جس کا شمار نہیں کیا جاسکتا، عراق ہی حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کی قیادت میں اسلامی حکومت کا مرکز تھا اوران شاءاللہ امام زمانہ عج کی آنے والی عالمی حکومت عادلہ کا مرکز بھی یہی ہوگا۔
موصوف نے مزید فرمایا کہ جوانوں کو اپنی شناخت وپہچان پرفخرکرنا چاہئے،اسکی حفاظت کرنا چاہئے اور اسکے اظہار کے ساتھ ساتھ حتی المقدور اس کا دفاع بھی کرنا چاہئے، مغرب و مشرق کی ثقافتوں کے پیچھے پڑنے کے بجائے اپنی روشن تاریخ، اپنی ثقافت، اپنی شناخت و پہچان پر نظر رکھیں اسلئےکہ یہ وہ تاریخ ہےکہ جس سے پورا معاشرہ مستفید ہو سکتا ہےاور ان شبہات واعتراضات پرکان نہ دھریں کہ جو معاشرے اور خاص کر جوانوں کی پہچان و شناخت میں تبدیلی لانے کے لئے اٹھائےجاتے ہیں۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے فرمایا کہ معاشرے کی ترقی میں وقت کےصحیح استعمال کا بڑا اثر ہے اسلئے آج کے جوانوں کو چاہئے کہ اپنےاوقات کومنظم کریں اوراسکا استعمال اپنے نفس اور معاشرے کی بہتری میں کریں، انہوں نےمزید فرمایا کہ آج کا انسان  انٹرنیٹ پر اچھا خاصہ وقت صرف کرتا ہےاور بعض معلومات کی بناء پر پانچ سے دس گھنٹے انٹر نیٹ پرخرچ کرتا ہے اسکا مطلب یہ ہے کہ کم از کم ایک ہفتے میں پینتیس ۳۵ گھنٹے اسکے انٹرنیٹ پر خرچ ہوتے ہیں اور آسانی سے اگر حساب کیا جائےتو انسان کی زندگی کے پندرہ(۱۵) سے بیس (۲۰) سال اس دو دھاری تلوار انٹرنیٹ پرخرچ ہو جاتے ہیں جبکہ ہمارے جوان انہیں اوقات کا استعمال اپنی ترقی، علمی میدان میں ترقی میں مددگارمنصوبوں پرکر سکتے ہیں۔  
انہوں نے مزید فرمایا کہ وہ معاشرے کہ جنہیں ترقی یافتہ یا ترقی پسند کہا جاتا ہے وہاں جوان انٹرنیٹ پر اتنے اوقات کو خرچ نہیں کرتے اسلئے کہ وہ اسےوقت کی بربادی اور پیچھے رہ جانے کا ذریعہ تصور کرتے ہیں اسلئے بہتر یہ ہےکہ انہیں اوقات کا استعمال درس و تدریس، علم کے حصول اور ترقی کے لئےکیا جائے تاکہ ہمارا معاشرہ بھی دوسرے معاشروں کے پہلو میں کھڑا ہو۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نےمنتظمین کو ان کےمنصوبوں پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہیں رضائے الہی کے حصول کا ذریعہ قرار دیا اور معاشرے میں افکار ومعارف اہلبیت علیھم السلام کی ترویج کی نصیحت فرمائی، انہوں نے فرمایا کہ منبر حسینی ایک عظیم  و مقدس مدرسہ ہے اس مدرسے نے ہمیں بہادروں اور سمجھدار جوانوں سے نوازا ہے، عراق نےجو دہشت گرد تنظیموں پرفتح حاصل کی ہے  وہ اسی منبر حسینی و مجالس حسینیہ کی برکات اوران سےتمسک کا نتیجہ ہے اسلئے کہ انہوں نے ہماری نسلوں کی صحیح عقائد پرتربیت کی انہیں ثبات قدمی، فتح ونصرت کی ترغیب دلائی اورہمارے معاشرے کو فضائل کا حامل بنایا ان کےاندر شجاعت اور حسینی فتح کےجذبےکو مضبوط کیا اسلئے منبر حسینی سے ہمارا تمسک گویا دین سے تمسک ہے اور یہی تمسک ہمیں اپنےحاضر اور مستقبل کو بہتر اور روشن بنانے کی زمین ہموار کرتا ہے۔