خدااوررسول ؐ کےبعداہلبیت علیھم السلام ہی ہمارےحقیقی رہبرہیں اورتقوی کے بغیرعمل کا کوئی فائدہ نہیں

خدااوررسول ؐ کےبعداہلبیت علیھم السلام ہی ہمارےحقیقی رہبرہیں اورتقوی کے بغیرعمل کا کوئی فائدہ نہیں

20/4/2021




مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف نےمرکزی دفترنجف اشرف میں امام حسن علیہ السلام فاؤنڈیشن اورعتبات عالیات میں رضاکارانہ طور پرخدمت انجام دینےوالوں کا خیرمقدم کرتےہوئےان سےاپنی پدرانہ نصیحتوں  میں فرمایا کہ ضروری ہے کہ جو بھی اعمال انجام دیئےجائیں ان میں جدیت اوراخلاص ہوکاہلی اورٹال مٹول کرنے والے گھاٹا اٹھانےوالوں  میں اکثرہوا کرتے ہیں۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نےمزید فرمایا کہ بلند مرتبےکا حصول  اوراہداف کی حصولیابی کے لئےجہد اضافی اورمسلسل عمل کی ضرورت ہے اوراسی طرح آخرت بھی بغیرعمل کے کیسےملےگی، اعمال کوترک کرنے والےحقیقی نقصان اٹھانےوالےہیں۔
مرجع عالی  قدر دام ظلہ الوارف نے فرمایا کہ ہروہ عمل کہ جو تقوی  کےبغیرہےاسکا کوئی فائدہ نہیں ہےاوروہ دنیاکو آخرت سےمربوط نہیں کرتا،ارشاد خداوندی ہے( إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ ،خدا تو صرف متقیوں کےاعمال قبول کرتا ہے) تقوی اعمال کی قبولیت اوررضائے  الہی کےحصول کا وسیلہ ہے،اورتقوی کی پہلی منزل یہ ہے کہ انسان روزانہ کم ازکم ایک مرتبہ اپنےنفس کامحاسبہ کرے اورجوغلطیاں  ہوئی ہیں اسکی نشاندہی کرےاس پرندامت کا اظہارکرتےہوئےتوبہ  کرے اوردوبارہ انجام نہ دینےکا عہد کرےاوراگراچھےاعمال انجام دیئےہیں تواس پرشکر الہی بجا لائےاورمزید توفیقات کی دعا کرے۔
مرجع عالیقدردام ظلہ الوارف نےمزید بیان کیا کہ خدا ورسول ؐ کےبعد ائمہ اہلبیت علیھم السلام ہی ہمارے حقیقی رہبر ہیں اورلازمی بھی یہی ہےکہ ہم اپنی دنیا وآخرت کےلئےانہیں ہی حقیقی رہبرقراردیں اس لئے  کہ وہی ہمارے لئےنمونہ عمل ہیں،الہی واسطہ ہیں،نجات کےراستے  ہیں ان کےاقوال واعمال سےتمسک یعنی نجات اورخدا کی بندگی ہے۔