برطانیہ میں مقیم پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے علماء کے ایک وفد نے حجت الاسلام مولانا جعفر علی نجم دامت برکاتہ کی قیادت میں مرجع مسلمین و جہان تشیع آیت اللہ العظمی حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف سے ان کے مرکزی دفتر نجف اشرف میں ملاقات کی ۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف اور وفد کے درمیان نجف اشرف اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کی اہمیت اور عظمت کے متعلق گفتگو ہوئی ۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے فرمایا کہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے جوار میں حوزہ علمیہ نجف اشرف کی تاریخ بہت قدیم ہے بلکہ یہ تمام حوزات کی ماں ہے۔اس حوزہ علمیہ نجف اشرف نے امت مسلمہ کی خدمت کے لیے بہت سے عظیم اور جید فقہاء اور علماء کو پیدا کیا ہے ۔
مزید برآں مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نے تبلیغ کے موثر ہونے کے حوالے سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت اور روش کو بتاتے ہوئے فرمایا کہ زبانی تبلیغ سے زیادہ عملی تبلیغ ہونی چاہیے جیسا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چالیس سال صرف کردار پیش کیا جبکہ تئیس یا چوبیس سال کردار کے ساتھ ساتھ زبانی تبلیغ بھی کی۔
اس طرح سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تریسٹھ یا چونسٹھ سال کردار پیش کیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے آج دنیا کے گوشہ گوشہ سے اشہد ان محمد رسول اللہ کی صدا آتی ہے۔
دوسری جانب آئے ہوئے علماء نے یورپی اور مغربی ممالک میں تبلیغ دین کے حوالے سے کی جانے والی اپنی کاوشوں کو بیان کیا ۔
قیمتی وقت دینے پر ان علماء نے مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا ۔
