مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف کی خدمت میں یورپین پارلیمنٹ کا وفد

مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف کی خدمت میں یورپین پارلیمنٹ کا وفد

18/4/2021




اسلام  محبت، بھائی چارگی،امن وسلام اورانتہا پسندی کےساتھ ساتھ بشریت کےعقائد کےمخالف الحاد کو قلع قمع کرنے والا دین ہےلیکن دہشت گردوں نےاسلام کو اپنا شعاربنا رکھا ہےیہی بڑی مشکل ہے۔

ضروری ہے کہ معاشروں کو بیدارکیا جائے تاکہ اسلحوں کی تجارت  کی روک تھام ہوسکےاورمزید تباہی نہ پھیلے۔  


مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف نےمرکزی دفتر نجف اشرف میں ملاقات کو آئے یورپی یونین کےوفد سےعراق میں دخل اندازی کی مخالفت  کےتمام مواقف کا خیر مقدم کرتے ہوئےفرمایا کہ انہیں منفی دخل اندازی کا نتیجہ عراق پرفوجی اوراسکےخزانوں پرتسلط تھااسلئےہم انہیں کہ جو خود کو مہذب کہتے ہیں خاص کریورپی یونین کے اتحادیوں اوروہاں کی عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ستائی ہوئی اور مظلوم امتوں کے ساتھ  کھڑے ہوں،مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف  نےعراق ، شام اوریمن  میں جو وہاں کی عوام کے ساتھ ہو رہا ہے  اس پر بھی اپنےتحفظات کا اظہارکیا۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نےمذکورہ وفد سےاسی ملاقا ت میں  بیان کیا کہ نجف اشرف اورعراق نے القاعدہ اورداعش کی صورت  موجود دہشت گردی کو بنام اسلام اور اسلام کے دفاع میں کیفر کردار  تک پہنچا تو دیا لیکن ابھی  بھی ان دہشت گردوں کی شرپسند طاقتوں کی جانب سے پشت پناہی کی جاری ہے۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نے بیان کیا کہ دہشت گردی کا وجود ہی اسلام کی توہین ہے، مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نےالحاد اور دہشت گردی میں مقارنت کرتےہوئےبیان کیا کہ دہشت گردی کی مشکل  یہ ہے کہ وہ اسلام کواپنا شعاربناکرپیش کرتے ہیں جبکہ حقیقت  یہ  ہےکہ اسلام محبت اورامن و سلامتی اور بھائی چارگی کا دین ہے    اورالحاد تمام نظام بشریت کےعقائد کےلئےاہانت ہے۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نے یورپی یونین کو دعوت دی کہ وہ  دہشت گردی کے خاتمےاوراسلحوں کومزید پھیلنے سے روکنےکے  لئےحقیقی اورجدی اقدام کریں اسلئےکہ مختلف معاشروں میں تباہی  جو پھیلی ہوئی ہےاس میں یہ ایک بڑی وجہ ہے،انہوں نےان سے مخاطب ہوتے ہوئےبیان کیا کہ آپ اپنی عوام کی نمائندگی کرتے ہیں  آپ کی عوام کے درمیان بیداری ہونی چاہئےاورجو لوگ تباہی پھیلانے  میں مشغول ہیں انہیں روکا جائے۔
اپنی جانب سے آئےہوئے وفد نےمرکزی دفترکےمتعلقین کی جانب سے حسن استقبال پرشکریہ ادا کیا اور بیان کیا کہ مرجعیت کے  حضورانکی موجودگی ہی مرجعیت کی نصیحتوں اوران کےارشادات  سےآگاہی حاصل کرنا ہے۔