علماء دین کوامت کی خدمت کےساتھ ساتھ فکری اورثقافتی حملوں کا بھی ڈٹ کرمقابلہ کرنا چاہئے

علماء دین کوامت کی خدمت کےساتھ ساتھ فکری اورثقافتی حملوں کا بھی ڈٹ کرمقابلہ کرنا چاہئے

10/5/2021




مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام عزہ کی خدمت بابرکت میں گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ماہ مبارک رمضان کی مبارک راتوں میں مجلس امام حسین علیہ السلام کے بعد افاضل،علماء،طلاب علوم دینیہ،وکلاء،عراقی قبائل کے سربراہان اوران سےمتعلقہ افراد نیزمومنین کرام کا مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف کی زیارت کا سلسلہ جاری رہا،اسی ضمن میں مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نےزیارت کوآنے والی شخصیتوں سے اپنےخطاب میں فرمایا کہ علماء دین کوامت کی خدمت میں انتھک کوششیں کرناچاہئےاوراس خدمت کےساتھ ساتھ فکری اورثقافتی ان حملوں کا بھی ڈٹ کرمقابلہ کرنا چاہئےکہ جو اخلاق، ثقافت واقدار اورالہی منشورکواپنا ہدف بناتےہیں اس لئےکہ مستقبل کا معرکہ فکری اورعقائدی ہےاوردشمن اس معرکے میں عقائد اورہماری ثقافت،ہماری پہچان کونشانہ بنانا چاہتا ہےجبکہ یہ سب پرواضح ہےکہ اس سے پہلےبھی دنیا کےبڑے سے بڑے باغی وسرکش اپنی کوششوں میں ناکام ہو چکےہیں اور آئندہ بھی ناکام ہوتےرہینگے۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نےعراقی قبائل کےسربراہان اوران سے متعلقہ افراد سےمخاطب ہوتےان کےمواقف کی ستائش کی اور بیان کیا کہ عراقی قبائل ثورۃ العشرین سےلیکراب تک دہشت گردوں کےمقابل ڈٹ جانےوالےافراد ہیں انہوں نےمزید کہا کہ عراقی قبائل  نجف اشرف میں مرجعیت کی دفاعی قوت وطاقت ہیں۔ انہوں نے ان کے بہادرانہ مواقف پر انہیں مبارکباد دی اور فرمایا کہ  آپ کی  یہ قربانیاں خداوندعالم کی نظروں میں ہےاوربروز قیامت ان کےلئےنورکا کام کرینگی۔
مرجع عالی قدردام ظلہ الوارف نے پورے معاشرے خاص کرجوان نسل کومزید محفوظ بنانےپرزوردیتےہوئےفرمایاکہ یہ مبارک مہینہ لوگوں کوگناہوں سےدوررکھنےاوراس سےہمیشہ کےلئےدامن چھڑانےاورخدا کی مرضی کےمطابق زندگی گذارنےکا عادی بنانے  میں بہت ہی زیادہ  مددگار ہے۔
مرجع عالی قدر دام ظلہ الوارف نےمزید فرمایا کہ ہرماں باپ،سرپرست، استاد بلکہ ہرذمہ دارکی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح انجام دیں اورجوان نسل کو اخلاقی وباء سے نکالیں اس لئے کہ دشمن اخلاقی وباؤں کےذریعہ دین اورہماری شناخت وپہچان کو مٹانے کی ناکام کوششوں میں لگا ہے۔