اسلامی ثقافت و اقدار و اخلاق حسنہ کی پابندی کے ساتھ استادوں کو آنے والی نسلوں کے تئیں اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کرنا چاہئے

اسلامی ثقافت و اقدار و اخلاق حسنہ کی پابندی کے ساتھ استادوں کو آنے والی نسلوں کے تئیں اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کرنا چاہئے

11/1/2022




مرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ  العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف    نے  مرکزی  دفتر  نجف اشرف   میں صوبہ  ذی قار  سے زیارت  کو آئے   مدرسین و اساتذہ  پر مشتمل  وفد کا خیر مقدم کرتے  ہوئے  ان سے  اپنی پدرانہ  نصیحتوں اور ضروری  ارشادات میں تعلیمی  و تربیتی اداروں میں  اصلاح  کو یقینی  بنانے  پر تاکید فرماتے  ہوئے   بیان کیا  کہ   آنے  والے نسلوں کی نشو ونما  میں  اخلاق و سلوک  کو بڑا کردار  ہے   اور  یہ  زمانہ  بعید  سے دیکھا جا رہا ہے کہ  طالبعلم اپنے استاد  کے سلوک و اخلاق  سے  بہت  متاثر  ہوتے  ہیں  اور وہ ان کے  سلوک  یہاں  تک  کہ  کپڑوں   کی بھی نقل  کرتے ہیں   اسی  سبب سے  استادوں  کی آنے والی نسلوں  کے تئیں بڑی  ذمہ داریاں ہیں   کہ وہ اسلامی  ثقافت و اقدار   اور اخلاق حسنہ   کی  پابندی کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو بہتر انداز میں  ادا کریں   اور اپنے شاگردوں  میں  اسلامی ثقافت  اور اخلاق حسنہ   کو اپنے سلوک  اور اخلاق  کے ذریعہ  راسخ کریں  ۔
مرجع عالیقدر دام ظلہ الوارف  نے   مزید فرمایا  کہ  حضرت  نوح علیہ السلام  نے توحید  کی طرف جو تبلیغ شروع کی  کشتی  بنانے  تک  اس کا دورانیہ تقریبا   ۹۵۰ سال ہے لیکن نجات  چند مومنوں  کو ہی  ملی  جبکہ  ہمارے  نبی ؐ نے  ۲۳ سال اپنے اخلاق  و افعال  سے تبلیغ  کی  اور خود کو خلق عظیم کے پیکر کے طور پر پیش کیا تو اتنی کامیابی ملی کہ دنیا کے کونے کونے تک توحید کو پہنچا دیا  اور چودہ سو سال سے اسلام باقی ہے اور رہتی دنیا تک باقی رہیگا۔
انہوں  نے  مزید فرمایا  کہ  تعلیم اور تعلیمی  اداروں  میں  اصلاح  کی  اساس و بنیاد  درسی  نظام  اور منہج  میں اصلاح  ہے   اس کے بعد تعلیمی  و تربیتی  عناصر  میں اصلاح کا دور آتا ہے  ۔
مرجع عالیقدر دام ظلہ الوارف  نے فرمایا  کہ  انگنت مشکلوں  اور پریشانیوں کے باوجود  دنیا  میں عراقی    بچوں کی ذہانت  و ذکاوت امتیازی حیثیت کی حامل ہے لہذا ان پر خاص توجہ دی جائے  ۔عراق کو دوسرے  ممالک  کی  بنسبت   جغرافیائی  اور اقتصادی  پس منظر میں  الگ مقام حاصل  ہے   اور اللہ  نے  اسے ان نعمات سے  نوازا ہے  کہ  جو دوسرے  ممالک  کے پاس نہیں  ہے   اس کا استعمال  آنے  والی  نسلوں  کی  خدمت  میں  بہتر انداز سے کیا  جائے  ۔