عراق کہ جسے بلد سواد، کھیتوں گندم و چاول کا ملک کہا جاتا تھا اس کی موجودہ حالت دیکھ کر شدید افسوس ہوتا ہے

عراق کہ جسے بلد سواد، کھیتوں گندم و چاول کا ملک کہا جاتا تھا اس کی موجودہ حالت دیکھ کر شدید افسوس ہوتا ہے

21/5/2022




 مرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف نے  مرکزی دفتر نجف اشرف میں عراق میں عالمی فوڈ پروگرام کے نمائندے علی قریشی صاحب اور وزارت زراعت میں منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر جنرل محترم ابتھال ھاشم  اور فوڈ پروگرام میں کمیونٹی سیکیورٹی پروگرام کے ڈائریکٹر محترمہ عدیلہ خالد  سےاپنے خطاب میں فرمایا کہ وہ عراق کہ جسے بلد سواد، کھیتوں گندم و چاول کا ملک کہا جاتا تھا اس کی موجودہ حالت دیکھ کر شدید افسوس ہوتا ہے جب کہ اس کی زمین قابل زراعت بھی ہے، اس کے علاوہ نایاب معدنی و تیل کی دولت سے مالا مال اس ملک کی حالت تو بہت بہتر ہونی چاہئے تھی اور اس کا فائدہ عوا م کو ملنا چاہئے تھا یہاں کی عوام کی حالت توکچھ اور ہونا چاہئے تھی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے جس پر مجھے شدید افسوس ہے ۔
مرجع عالیقدر دام ظلہ الوارف نے حکومت کی جانب سے عوام کو فراہم  کئے جانے والے اشیاء خورد و نوش کی فراہمی میں کمی پر فرمایا کہ یہ تشویشناک ہے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں اضافے نے عراقی عوام خاص کر فقیروں کی معاشی حالت کو بہت نقصان پہنچایا ہے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضروری اقدام کرے اور ان پریشانیوں اور مصیبتوں کا ازالہ کرے ۔
نیز مرکزی دفتر کے نمائندے نے مہمانوں کے ساتھ نجف اشرف کے کچھ مناطقہ محرومہ جیسے غزالات اور مظلوم کا دورہ کیا تا کہ وہ لوگ بھی خود ان محرومیوں اور مشکلات کو دیکھیں جسکا سامنا وہاں رہنے والے عراقی عوام کر رہےہیں ۔
آئے ہوئے مہمانوں نے ان محروم اور مشکلات کے شکار عوام کی خدمت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا اور  مرجع عالیقدر دام ظلہ الوارف کے مرکزی دفتر کا ،ان کی نصیحتوں اور ارشادات اور نشاندہی پر شکریہ ادا کیا ۔